مرجع عالی قدر اقای سید علی حسینی سیستانی کے دفتر کی رسمی سائٹ

فتووں کی کتابیں » توضیح المسائل جامع

نماز اور دوسرے عبادی اعمال میں نیابت ← → نماز عید فطر اورعید قرباں کو جماعت سے پڑھنے کے احکام

عید فطر اور عید قرباں کی نماز کے مستحبات

فقہائے عظام رضوان اللہ تعالیٰ علیہم نے بعض مقامات کو نماز عید فطر اورعید قرباں میں مستحب شمار کیا ہے (جو آئندہ مسائل میں ذکر کئے جائیں گے)۔

مسئلہ 1880: عید کی نماز میں مخصوص سورہ نہیں ہے لیکن بہتر ہے کہ پہلی رکعت میں سورہٴ شمس اور دوسری رکعت میں سورہٴ غاشیہ پڑھے ، یا پہلی رکعت میں سورہٴ اعلیٰ اور دوسری رکعت میں سورہٴ شمس پڑھے۔

مسئلہ 1881: مستحب ہے عید کی نماز صحرا میں پڑھی جائے لیکن مکہ میں مسجد الحرام میں پڑھنا مستحب ہے۔

مسئلہ 1882: مستحب ہے کہ افراد پیدل ، پابرہنہ اور وقار کے ساتھ عید کی نماز میں جائیں اور نماز سے پہلے غسل کریں اور سفید عمامہ سر پر باندھیں۔

مسئلہ 1883: مستحب ہے کہ انسان عید کی نماز میں زمین پر سجدہ کرے اور تکبیروں کے کہتے وقت ہاتھوں کو بلند کرے اور حمد و سورہ کو بلند آواز سے پڑھے خواہ نماز گزار امام جماعت ہو یا فرادیٰ نماز پڑھ رہا ہو۔

مسئلہ 1884: شبِ عید فطر مغرب اور عشا کی نماز کے بعد ، عید فطر کے دن نماز صبح کے بعد اور نماز عید فطر کے بعد مستحب ہے کہ انسان ان تکبیروں کو کہے: "اَللّهُ‏ أَكْبَرُ، اللّهُ‏ اَكْبَرُ، لا اِلهَ إلَّا اللّهُ‏ وَاللّهُ‏ أَكْبَرُ، اللّه‏ اَكْبَرُ وَلِلّهِ‏ الحَمْدُ، اللّهُ اَكْبَرُ عَلى ما هَدانا"

مسئلہ 1885: مستحب ہے انسان نماز عید قرباں میں دس نماز کے بعد کہ جس میں سے پہلی عید کے دن کی نماز ظہر اور آخری بارہ ذی الحجہ کی نماز صبح ہے، ان تکبیروں کو جو اس سے قبل مسئلے میں بیان ہوئیں پڑھے اور ان کے بعد کہے: "اللّهُ‏ اَكْبَرُ عَلى ما رَزَقَنا مِنْ بَهیمَةِ الأَنْعامِ، وَالحَمْدُ للّه‏ عَلى ما أَبْلانا "

لیکن اگر عید قرباں میں منیٰ میں ہو مستحب ہے پندرہ نماز کے بعد کہ جس میں سے پہلی عید قرباں کے دن نماز ظہر اور آخری 13 ذی الحجہ کی صبح کی نماز ہے۔ ان تکبیروں کو کہے۔

مسئلہ 1886: احتیاط مستحب ہے کہ عورتیں نماز عید میں جانے سے پرہیز کریں البتہ یہ احتیاط ضعیف عورتوں کے لیے نہیں ہے۔



نماز اور دوسرے عبادی اعمال میں نیابت ← → نماز عید فطر اورعید قرباں کو جماعت سے پڑھنے کے احکام
العربية فارسی اردو English Azərbaycan Türkçe Français