مرجع عالی قدر اقای سید علی حسینی سیستانی کے دفتر کی رسمی سائٹ

فتووں کی کتابیں » مناسک حج

حج کا طوا ف، نماز طواف اور سعی ← → حج تمتع کی قربانی کا مصرف

۳۔ حلق یا تقصیر

حج کے واجبات میں سے چھٹا واجب حلق یعنی سر مونڈھنا اورتقصیر یعنی کچھ بال کاٹنا ہے اس میں قصد قربت اور اخلاص معتبر ہے اس عمل کو عید کے دن سے پہلے حتی کہ شب عید میں بھی انجام دینا جائز نہیں ہے سوائے اس شخص کے جسے خوف ہو لہذا اس کے لئیے احوط یہ ہے کہ جمرہ عقبہ کی رمی اور قربانی کے جانور کے حصول کے بعد انجام دے احوط اولی یہ ہے کہ ذبح و نحر کے بعد انجام دے البتہ عید قربانی کے دن کے وقت سے آگے تاخیر نہ کی جائے اگر رمی سے پہلے یا قربانی کا جانور حاصل کرنے سے پہلے بھول کر یا مسئلہ نہ جاننے کی وجہ سے حلق یا تقصیر انجام دے تو کافی ہوگا اور دوبارہ انجام دینا ضروری نہیں ہے ۔

۴۰۳
۔ مرد کو حلق و تقصیر میں اختیار ہے البتہ حلق افضل ہے سوائے اس شخص کے کہ جس نے جوؤں سے بچنے کی خاطر شہد یا گوند سے سر کے بالوں کو چپکایا ہو یا جس نے سر کے بالوں کو جمع کرکے باندھ کر لپیٹا ہوا ہو یا پہلی مرتبہ حج پر گیا ہو تو ان کیلئے احتیاط واجب یہ ہے کہ یہ حلق کو اختیار کریں ۔

۴۰۵
۔ جو شخص حلق کرنا چاہتا ہو اور جانتا ہو کہ اگر حجام سے حلق کرائے گا تو وہ زخمی کر دے گا تو اسے چاہیے کی انتہائی باریک مشین سے سر مونڈوائے یا اگر اسے حلق و تقصیر میں اختیار ہو تو پہلے تقصیر کرائے اور پھر اگر چاہے تو استرے سے سر مونڈوائے اگر اس بیان شدہ حکم کی مخالفت کرے تو بھی کفایت کرے گا، اگر چہ گنہگار ہوگا ۔

۴۰۶
۔ خنثی مشکلہ نے اگر نہ اپنے بالوں کو چپکایا ہو نہ الجھا کر باندھا ہو یا اس کا پہلا سال نہ ہو تو اس پر تقصیر واجب ہے ورنہ پہلے تقصیر کرے اور احوط یہ ہے کہ اس کے بعد حلق بھی کرے ۔

۴۰۷
۔ جب محرم حلق یا تقصیر انجام دے تو وہ چیزیں جو احرام کی وجہ سے حرام ہوئیں تھیں حلال ہو جائیں گی سوائے بیوی خوشبو اور بنا بر احوط شکار کے، ظاہر یہ ہے کہ حلق و تقصیر کے بعد بیوی جو حرام ہے تو صرف جماع حرام نہیں ہے بلکہ باقی تمام لذتیں بھی حرام ہیں جو احرام کی وجہ سے حرام ہوئیں تھیں البتہ اقوی یہ ہے کہ تقصیر یا حلق کے بعد کسی عورت سے عقد نکاح پڑھنا یا نکاح پر گواہ بننا جائز ہے۔ ۴۰۸۔ واجب ہے کہ حلق و تقصیر منی میں ہو اور اگر حاجی جان بوجھ کر یا مسئلہ نہ جاننے کی وجہ سے منی میں انجام نہ دے اور باہر چلا جائے تو اس پر واجب ہے کہ منی واپس جائے اور وہاں حلق یا تقصیر انجام دے بنا بر احوط بھولنے والے کا بھی یہی حکم ہے اگر واپس جانا ممکن نہ ہو یا بہت مشکل ہو تو جہاں موجود ہو وہیں پر حلق یا تقصیر انجام دے اور اپنے بال ممکن ہو تو منی بھیجے جو شخص جان بوجھ کر منی کے علاوہ کسی اور جگہ حلق یا تقصیر انجام دے تو یہ کافی ہوگا لیکن اگر ممکن ہو تو واجب ہے کہ اپنے بال منی بھیجے ۔

۴۰۹
۔ اگر کوئی بھول کر یا مسئلہ نہ جاننے کی وجہ سے حلق یا تقصیر انجام نہ دے اوراعمال حج سے فارغ ہونے کے بعد آئے یا مسئلہ پتہ چلے تو حلق یا تقصیر انجام دے اظہر یہ ہے کہ طواف و سعی کو دوبارہ کرنا ضروری نہیں ہے اگر چہ احوط ہے ۔
حج کا طوا ف، نماز طواف اور سعی ← → حج تمتع کی قربانی کا مصرف
العربية فارسی اردو English Azərbaycan Türkçe Français