مرجع عالی قدر اقای سید علی حسینی سیستانی کے دفتر کی رسمی سائٹ

فتووں کی کتابیں » مختصر احکام عبادات

ہ۔ میّت ← → ج۔نفاس

د۔ استحاضہ

مسئلہ۴۱۔ استحاضہ وہ خون ہے جو عورت کو آئے اور خون حیض ، نفاس، زخم یا پھوڑے وغیرہ کا خون نہ ہو اور یہ خون حیض سے مختلف زرد رنگ اور پتلا ہوتا ہے، گرمی اور جلن کے بغیر خارج ہوتا ہے جب عورت کو یہ خون آئے تو اُ سے مستحاضہ کہاجاتاہے۔
مسئلہ ۴۲۔ استحاضہ کی تین قسمیں ہیں :
۱۔ استحاضہ کثیرہ : وہ خون ہے جو شرمگاہ پر رکھی جانے والی روئی میں سرایت کرکے دوسری طرف سے باہر آجائے اور کپڑے (Sanitary Napkin) کو آلودہ کردے۔
۲۔ استحاضہ متوسطہ : وہ خون ہے جو روئی میں پھیل جائے لیکن دوسری طرف سے باہر نہ آئے اور کپڑے (Sanitary Napkin)تک سرایت نہ کرے۔
۳۔ استحاضہ قلیلہ : وہ خون ہے جو فقط روئی کو آلودہ کرے لیکن کم ہونے کی وجہ سے روئی کے اندر سرایت نہ کرے۔
مسئلہ ۴۳۔ استحا ضہ کثیرہ پر تین غسل واجب ہیں ایک غسل صبح کی نماز کےلئے ایک غسل ظہر اور عصر کی نماز کےلئے اگر دونوں نماز پے در پے پڑھ رہی ہواور ایک غسل مغرب اور عشاء کی نماز کے لئے اگر پے در پے پڑھ رہی ہو لیکن اگر ان کے درمیان فاصلہ دے تو ہر ایک نما ز کےلئے ایک غسل کرنا ہوگا۔
مسئلہ ۴۴۔ استحاضہ متوسطہ میں عورت نماز کے لئے ایک وضو کرے اور احتیاط واجب کی بنا پر ہر روزصرف ایک غسل تمام وضو سے پہلے انجام دے۔
مسئلہ۴۵۔ استحاضہ قلیلہ میں عورت ہر نماز واجب یا مستحب کے لئے ایک وضو کرے۔
مسئلہ ۴۶۔ مستحاضہ عورت پر لازم ہے کہ خون رکنے کے بعد خود کو نماز کےلئے پاک کرے پس اگر استحا ضہ قلیلہ یا متوسطہ ہو تو تطہیر کے لئے وضو کرے اور اگر استحاضہ کثیرہ ہوتو غسل انجام دے۔
مستحاضہ عورت کے لئے طہارت ( وضو یا غسل) سے پہلے بد ن کے کسی حصّے کو قرآ ن کے خط سے مس کرنا جائز نہیں ہے لیکن طہارت کے بعد جب تک نماز تمام نہ ہوئی ہو مس کرنا جائز ہے۔
اور جو احکام حائض کےلئے بیان ہوئے ہیں مستحاضہ پر جا ری نہیں ہوں گے جیسے استحا ضہ میں ہمبستری کرنا یا مسجد میں داخل ہونا، مسجد میں ٹھہر نا،کسی چیز کا مسجد میں رکھنایا واجب سجدے کی آیتوں کی تلاوت کرنا حرام نہیں ہے۔
ہ۔ میّت ← → ج۔نفاس
العربية فارسی اردو English Azərbaycan Türkçe Français