مرجع عالی قدر اقای سید علی حسینی سیستانی کے دفتر کی رسمی سائٹ

فتووں کی کتابیں » مختصر احکام عبادات

دوسرا : سورج ← → دوسری فصل : خبث سے طہارت

پہلا : پانی

پانی سے مراد وہی رائج پانی ہے کسی بھی منبع سے آئے جیسے نہر، بار ش کنواں وغیرہ اور اُسے مطلق پانی بھی کہا جاتا ہے اور اس کے مقابل میں مضاف پانی ہے یعنی ایسا پانی جس میں لفظ پانی کے ساتھ کوئی اور لفظ بھی اضافہ ہو جیسے گلاب کا پانی ،انار کا پانی، انگور کا پانی وغیرہ۔
آب مطلق کی دو قسم ہے : معتصم اور غیر معتصم۔
معتصم پانی وہ پانی ہے کہ جو نجس چیز سے ملنے سے نجس نہیں ہوگا مگر یہ کہ نجاست کی وجہ سے اس کا رنگ بو یا مزہ بدل جائے۔
غیر معتصم وہ پانی ہے جو نجس چیز سے ملتے ہی نجس ہو جائے گرچہ رنگ بو یا مزہ نہ بد لے۔
معتصم پانی کی چند قسمیں ہیں :
۱۔ کُر پانی :یعنی وہ پانی جس کی مقدار کُر یا اس سے زیادہ ہو اور کُر کی مقدار تقریباً۳۶ بالشت مکعّب ( تقریباً۳۸۶ لیٹر) ہے جیسے وہ پانی جو بڑی ٹنکیوں یا بڑے فلٹروں سے پائپ کے ذریعے گھروں تک لایا جاتاہے۔
۲۔ کنویں کا پانی
۳۔ آب جاری جیسے نہر، نالوں اور چشموں کا پانی
۴۔ بارش کا پانی بارش ہونے کے دوران
اور غیر معتصم پانی جیسے کنویں کے علاوہ حوض یا برتن، بوٹل میں ٹھہرا ہوا پانی جس کی مقدار کر سے کم ہو اور اصطلاح میں اُسے آب قلیل کہتے ہیں ۔
مسئلہ ۵۸۔ ہر متنجس چیز قلیل پانی اورکر پانی سے ایک دفعہ دھونے سے پاک ہوجا تی ہے البتہ قلیل پانی سے دھونے کی صورت میں لازم ہے کہ اُس کا دھووَن جدا کیاجائے مگر اس حکم سے چند مقامات کو استثنا ء کیاگیا ہے :
۱۔ ایسا بر تن جو شراب سے نجس ہوا ہو جیسے شراب کی بو ٹل یا گلاس کہ اُسے پاک کرنے کے لئے تین دفعہ دھونا لازم ہے۔
۲۔ جس برتن میں صحرائی چو ہا مرجائے یا سور اس سے کوئی سیّال چیز پیئے یا اس کے اندرونی حصّے کو چاٹے تو اُسے پاک کرنے کے لئے سات دفعہ پانی سے دھونالازم ہے۔
۳۔ جس برتن سے کتاسیّال چیز پی لے یا اُسے زبان سے چاٹے تو اُسے پاک کرنے کے لئے پہلے پاک مٹی سے دو دفعہ ماجنا اور پھر اُسے دودفعہ پانی سے دھونا لازم ہے اور اگر کتّے کا لُعاب پسینہ پیشاب یا دوسری فضولات برتن کے اندرونی حصّے سے لگ جائیں یا کتے کے بدن کا دوسرا حصہ جیسے پیر رطوبت کے ساتھ برتن کے اندرونی حصے سے لگ جائے تو احتیاط یہ ہے کہ پہلے مٹی سے ماجا جائے پھر تین مرتبہ اُسے پانی سے دھوئیں۔
۴۔ ایسا دودھ پینے والا بچہ جو کھانانہیں کھاتا اگر اُس کے پیشاب سے کوئی چیز نجس ہوجائے تو اُسے پاک کرنے کے لئے اگر اتناپانی اس پر ڈال دیا جائے کہ تمام نجس جگہ پہونچ جائے تو کافی ہوگا اور مزید دھونے کی ضرورت نہیں ہے۔
۵۔ اگر بدن یا لباس پیشاب (بچے کے پیشاب کے علاوہ) سے نجس ہوجائے تو اُسے پاک کرنے کےلئے جاری پانی سے ایک دفعہ دھونا کافی ہے اور اگر قلیل پانی سے دھو رہے ہیں تو دو دفعہ دھونا لازم ہے اور اسی طرح احتیاط واجب کی بنا پر کر پانی سے بھی دو دفعہ پاک کرنا لازم ہے۔
۶۔ برتن کا اندرونی حصّہ اگر شرا ب یا کتّے اور سور کے ذریعے سیّال چیز پینے یا کتے کے چاٹنے یا صحرائی چوہے کے مرنے کے علاوہ کسی اور چیز سے نجس ہوجا ئے تو قلیل پانی سے پاک کرنے کےلئے تین مرتبہ دھونا لازم ہے اور احتیاط واجب کی بنا پر کر، جاری یا بارش کے پانی سے دھونے میں بھی یہی حکم ہے۔
دوسرا : سورج ← → دوسری فصل : خبث سے طہارت
العربية فارسی اردو English Azərbaycan Türkçe Français